Close

اسلام میں عورت کا مقام

عصر حاضر میں اسلام میں عورت کے معاشرتی و سماجی کردار کے حوالے سے کافی سوالات اٹھائے جاتے ہیں اور مسلم دنیا خود اس معاملہ میں ابہام کا شکار ہے۔ ایک سوچ کو افغانستان میں طالبان نے رائج کیا اور اس کو عین اسلامی بتایا۔ لیکن مسلم دنیا کے ایک طبقہ نے اس سوچ کو اسلامی تعلیمات سے متصادم قرار دیا۔ اسی طرح سعودیہ، ایران اور چند دیگر عرب ممالک میں بھی عورت کے معاشرتی اور سماجی کردار کے حوالے سے سنجیدہ سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ طالبان، عربوں اور سعودیہ کے اسلامی سماجی ڈھانچے میں عورت کے استحصال پر اٹھنے والے سوالات کے جواب میں لبرل مسلمان طبقہ اس استحصال کو پشتون و عرب روایات سے جوڑ دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اسلامی تعلیمات سے اس استحصال کا کوئی تعلق نہیں اور عورتوں پہ جو پابندیاں عائد ہیں وہ طالبان اور عرب کی خود ساختہ پابندیاں ہیں۔
آیئے! ہم جاننے کی کوشش کریں کہ عورت کے معاشرتی و سماجی کردار کے حوالے سے پیغمبرِاسلام خود کیا سوچ رکھتے تھے اور اس موضوع پر امت کے لیے ان کے کیا احکامات و ارشادات موجود ہیں۔ جبکہ طالبان اور عرب معاشروں میں عورت کے استحصال کا حقیقی ذمہ دار کون ہے؟

جنتی کون ہے؟
٭ حضرت انس سے روایت ہے کہ آپﷺنے فرمایا کہ “آج تم کو جنتی عورت کے بارے میں نہ بتا دوں وہ کون ہے؟ ہم نے کہا ضرور تو آپ نے فرمایا! شوہر پر فریفتہ ہونے والی، زیادہ بچے جننے والی، جب یہ غصہ ہو جائے، یا اسے کچھ برا بھلا کہہ دیا جائے، یا اس کا شوہر ناراض ہو جائے، تو یہ عورت (شوہر کو راضی کرتے ہوئے) کہے میرا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں ہے میں اس وقت نہ سووٴں گی جب تک کہ تم خوش نہ ہو جاوٴ۔” (ترغیب ج ٣ ص ٣٧)

صالح اور نیک عورتیں بہت کم ہیں
٭بی بی عائشہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا “مومنہ عورت کی مثال عورتوں میں ایسی ہے جیسا کہ کووٴں میں وہ کوا جس کے ایک پر میں سفیدی ہو۔” (مطالب عالیہ ج ٢ ص ٢١)

عورتوں کا جہاد گھریلو کام ہے
٭حضرت انس سے روایت ہے کہ:”عورتوں نے آپ ﷺ سےکہا کہ اے رسول اللہ جہاد کرنے سے مرد تو فضیلت لوٹ لے گئے۔ ہم عورتوں کے لیے بھی کوئی عمل ہے جس سے جہاد کی فضیلت ہم پاسکیں۔ آپ نے فرمایا ہاں گھریلو کام میں تمہارا لگنا یہ جہاد کی فضیلت کے برابر ہے۔” (مطالب عالیہ ج ٢ ص ٣٩)

شوہر کی اطاعت ہر حال میں لازم
٭ بی بی عائشہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “اگر آدمی اپنی بیوی کو حکم دے کہ وہ جبل احمر (پہاڑ) کو جبل اسود کی طرف منتقل کرے۔ یا جبل اسود (پہاڑ) کو جبل احمر کی طرف منتقل کرے، اس کا حق ہے کہ وہ ایسا کرے۔” (ابن ماجہ، مشکوہ، ترغیب)

حضرت انس سے روایت ہے کہ: “ایک شخص گھر سے باہر جاتے ہوئے اپنی بیوی سے کہہ گیا کہ گھر سے نہ نکلنا۔ اس عورت کے والدین گھر کے نچلے حصہ میں رہتے تھے اور وہ گھر کے اوپر رہا کرتی تھی۔ والد بیمار ہوئے تو اس نے نبی پاک کی خدمت میں بھیج کر عرض کیا اور معلوم کیا (کہ وہ شوہر کی اجازت کے بغیر والد کی تیمارداری کر آئے)۔ آپ نے فرمایا اپنے شوہر کی بات مانو چنانچہ اس کے والد کا انتقال ہوگیا پھر اس نے نبی پاک کے پاس آدمی بھیج کر معلوم کیا، آپ نے فرمایا شوہر کی اطاعت کرو۔ پھر نبی پاک نے اس عورت کے پاس یہ پیغام بھیجا کہ اللہ نے تمہارے شوہر کی اطاعت کی وجہ سے تمہارے والد کی مغفرت کردی۔” (مجمع ج ۴ ص ٣١٦)

حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول پاک نے فرمایا: “اگر میں کسی کو سجدہ کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ شوہر کو سجدہ کرے۔“(ترمذی ج ١ ص ١٣٨)

٭ حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ ﷺ نے فرمایا: “جب شوہر اپنی عورت کو بسترے پر بلائے اور عورت نہ جائے تو فرشتے اس عورت پر صبح ہونے تک لعنت کرتے رہتے ہیں۔” (بخاری ج ٢ ص ٢٨٢)

٭ حضرت طلق سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”مرد جب اپنی ضرورت سے عورت کو بلائے تو عورت فورا آ جائے چاہے وہ تنور پر کیوں نہ بیٹھی ہو۔“(ترمذی، ترغیب)

٭ حضرت زید بن ارقم سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”عورت خدا کا حق ادا کرنے والی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ شوہر کا پورا حق ادا نہ کرئے۔ اگر شوہر اسے بلائے اور وہ اونٹ کی پالان پر ہو تب بھی وہ انکار نہیں کرسکتی۔“(طبرانی، ترغیب)

٭ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا: “کسی عورت کے لیے درست نہیں کہ وہ شوہر کی موجودگی میں روزہ (نفلی روزہ) رکھے ہاں مگر اس کی اجازت سے۔ اگر اس نے (بلا اجازت) روزہ رکھا تو بھوکی پیاسی رہی اور قبول نہ کیا جائے گا۔” (مجمع ج ۴ ص ٣١٠)

٭ حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”جب عورت اپنے شوہر سے (غصہ کی وجہ سے) الگ بستر پر رات گزارے تو اس پر فرشتے لعنت کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ عورت شوہر کے پاس آجائے۔“(بخاری۔ مسلم)

شوہر سے طلاق مانگنے پر جنت حرام
٭ حضرت ثوبان سے مروی ہے کہ نبی پاک نے فرمایا:”جو عورت اپنے شوہر سے بلا کسی ضرورت شدید و پریشانی کے طلاق مانگے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔“(ابن ماجہ، ابوداود، ترمذی)

خُلع کا مطالبہ کرنے والی عورت منافق ہے
٭ ضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:”شوہر سے علیحدگی چاہنے والی خُلع کا مطالبہ کرنے والی عورت منافق ہے۔” (مشکوہ۔ نسائی)

شوہر کی بلااجازت نکلنے پر لعنت
٭ ابن عمر سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”جب عورت شوہر کی ناراضگی میں نکلتی ہے تو آسمان کے سارے فرشتے اور جس جگہ سے گزرتی ہے ساری چیزیں انسان جن کے علاوہ سب لعنت کرتے ہیں۔“(طبرانی۔ ترغیب)

کثرت سے بچے جننے والی عورت
٭ حضرت معقل سے مروی ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا:”تمہاری عورتوں میں بہتر وہ ہے جو خوب محبت کرنے والی اور کثرت سے اولاد جننے والی ہو۔” (بیہقی۔ کنز۔ جامع صغیر)

٭ عبداللہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”خوبصورت بانجھ عورت کو چھوڑ دو اور کالی بچے جننے والی عورت کو اختیار کروکہ میں تمہاری کثرت کی وجہ سے دیگر امتوں پر فخر کروں گا۔” (اتحاف المہرہ۔ ابویعلی)

عورت کا گھر سے باہر نکلنا
٭ ابن عمر سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “عورت پردہ ہے اور عورت جب گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اسے جھانکتا ہے۔ عورت کے یے اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ تقرب یہ ہے کہ وہ گھر کے کسی گوشہ میں رہے۔” (ترمذی۔ طبرانی۔ کنز)

٭ ابن عمر سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”عورتوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں مگر شدید ضرورت کی بنیاد پر۔” (طبرانی ۔ کنزالعمال)

عورتوں کا تنہا سفر کرنا
٭ ابوہریرہ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:”کوئی عورت سفر نہ کرے ہاں مگر یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم ہو۔” (طحاوی۔ بخاری)

بناؤ سنگھار کرنے والی عورتیں
٭ میمونہ بنت سعدی سے مروی ہے کہ آپﷺنے فرمایا: “جو عورت اپنے شوہر کے علاوہ زینت و سنگھار کر کے چلی، قیامت کے دن سخت ظلمت و تاریکی میں رہے۔” (ترمذی۔ جامع صغیر)

٭ ابوموسی سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “جب عورت عطر لگا کر لوگوں کے پاس گزرے تاکہ لوگ اس کی خوشبو سے محظوظ ہوں تو وہ زانیہ ہے۔” (کنزالعمال)

عورت کے لیے دو ہی محفوظ مقام ہیں
٭ ابن عباس سے مروی ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا: “عورتوں کے یے دو ہی مقامات قابل ستر ہیں۔ ایک شوہر کا گھر اور دوسرا قبر۔” (کنزالعمال)

شوہر کے بھائی کے متعلق حکم
٭ عقبہ بن عامر سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “خبردار عورتوں کے پاس آنے جانے سے بچو۔ ایک انصاری نے پوچھا دیور کے متعلق کیا حکم ہے (وہ بھابھی کے پاس نہ آئے جائے)۔ آپ ﷺم نے فرمایا وہ تو موت ہے۔” (بخاری)

گھر کی کھڑکیاں، روشندان اور سوراخ
٭ امام غزالی سے مروی ہے کہ حضرات صحابہ گھر کی کھڑکیاں اور روشندان جس سے باہر نظر آئے بند فرما دیا کرتے تھے تاکہ عورتیں باہر مردوں کو نہ جھانک سکیں۔

٭ حضرت معاذ بن جبل نے دیکھا کہ ایک عورت گھر کی کھڑکی سے باہر مردوں کو جھانک رہی ہے تو اسے انہوں نے پیٹا۔ (اتحاف السادہ۔ شرح احیاء)

قبروں، مزاروں پر جانے والی عورتیں
٭ ابن عباس سے مروی ہے کہ:” آپ ﷺ نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی جو قبروں پر جانے والی ہیں۔” (ابو داود۔ ابن ماجہ)

عبدالرحمن بن حسان سے مروی ہے کہ: “آپﷺ نے مزاروں پر جانے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔” (ابن ماجہ)

عورت اور جوتی کا استعمال
ابن ابی ملیکہ سے مروی ہے کہ: “بی بی عائشہ سے پوچھا گیا عورتیں جوتا پہن سکتی ہیں؟ انہوں نے کہا رسول پاک نے لعنت فرمائی ہے ان پر جو عورتیں مرد کی مشابہت اختیار کرتی ہیں۔” (ابو داود۔ مشکوہ)

عورتوں کا پاجامہ اور ٹخنے
٭ انس بن مالک سے مروی ہے کہ: “آپﷺنے بی بی فاطمہ کو ایڑی کی جانب سے ایک بالشت کی اجازت دی اور فرمایا عورتوں کا کپڑا اتنا لٹکے۔ یعنی ٹخنے کو چھپائے۔” (مجمع الزوائد)

عورت کے لیے امارت و دنیاوی عہدہ
٭ حضرت ابو بکرہ سے مروی ہے کہ: “جب رسول اللہ کو خبر ملی کہ اہل فارس نے کسری کی بیٹی کو تخت شاہی پر بٹھایا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی جس نے اپنا حاکم اور والی عورت کو بنایا۔” (بخاری۔ ترمذی۔ مشکوہ)

عورتیں اور جہنم
٭ ابن عباس سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “ننانوے(99)عورتوں میں سے ایک عورت جنت میں جائے گی اور باقی جہنم میں۔” (ابوالشیخ۔ کنزالعمال)

٭ عمران بن حصین سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “جنت میں رہنے والی عورتیں کم ہوں گی (یعنی مردوں کے مقابلے میں عورتیں زیادہ جہنم میں ہوں گی)۔” (بخاری)

عورت اور فتنہ
٭ اسامہ بن زید سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “میں نے اپنے بعد عورتوں کے فتنہ سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا جو مردوں کو تکلیف دہ ہو۔” (مشکوہ)

٭ ابو سعید خدری سے مروی ہے کہ آپﷺنے فرمایا: “دنیا سے بچو اور عورتوں سے بچو۔ بنی اسرائیل میں پہلا فتنہ عورتوں کے سبب سے تھا۔” (مشکوہ)

عورت اور نحوست
٭ ابن عمر سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: “نحوست تین چیزوں میں ہے۔ عورت، گھر اور گھوڑے میں۔” (مشکوہ۔ ابن ماجہ)

٭ عبداللہ ابن عمر سے مروی ہے کہ آپﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بیوی، خادم یا جانور حاصل کرے تو اسکی پیشانی پکڑ کر کہے: “اے اللہ میں اس کی بھلائی آپ سے مانگتا ہوں۔ آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس کے شر سے اور اس کی خلقت و طبیعت کے شر سے۔” (ابن ماجہ)

عورت کو مارنا پیٹنا
٭ اشعث بن قیس سے روایت ہے کہ: “حضرت عمر نے دعوت کے روز جب رات ڈھلنے لگی تو آپ نے کھڑے ہو کر اپنی عورت کو مارا۔ میں ان دونوں کے درمیان آگیا۔ جب وہ اپنے بستر پر جانے لگے تو مجھ سے کہا: یاد رکھ! نبی ﷺ فرماتے تھے کہ مرد سے اپنی بیوی کو مارنے کے متعلق سوال نہ کیا جائے گا۔” (ابن ماجہ)

2 Comments

  1. عورتوں پر یہ خرافات مسلّط کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے ، کہ انکو پڑھنے لکھنے سے دور رکھا جاے !

    ویسے سمجھ میں نہیں آتا کہ ماڈرن زمانے کے پڑھے لکھے لوگ، بشمول حمزہ یوسف اور کیٹ سٹیونس ، ان باتوں سے صرف نظر کر جاتے ہیں ، اور ڈھٹائی سے جھوٹ داغ دیتے ہیں کہ ‘اسلام نے عورت کو وہ مقام دیا کہ اس زمانے میں کوئی تصوّر بھی نہیں کر سکتا تھا’ ؟ کوئی انسے پوچھے ، اچھا تو زرتشتی کیا چاند پر بستے تھے؟ کیا اہل فارس میں عورت وراثت میں حصّہ دار نہیں ہوتی تھی ؟ کیا وہ زمین کی ملکیت نہیں رکھ سکتی تھی ؟ کیا ‘head of state ‘ نہیں بن سکتی تھی ؟

جواب دیں

2 Comments
scroll to top