تقریباً ڈھائی سال قبل جب جرات تحقیق کا آغاز کیا گیا تھا تو ہمیں یہ اندازہ ہرگز نہیں تھا کہ ”جراتِ تحقیق“ کو اس قدر مقبولیت حاصل ہوگی، جراتِ تحقیق کے زائرین کے اعداد و شمار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہےکہ پابندی کے باوجود زائرین کی تعداد میں کوئی کمی آنے کے بجائے روز بروز اضافہ ہی ہواہے۔واضح رہے کہ حقیقی اعداد و شمار اس تصویر سے کہیں زیادہ ہیں، کیونکہ پاکستان میں پابندی کے باعث پراکسی کے ذریعے جرات تحقیق تک رسائی کی وجہ سے اصل اعداد و شمار ظاہر نہیں ہوتے، پھر بھی ان ڈھائی سالوں میں ڈھائی لاکھ سے زائد زائرین کی آمد معمولی اعداد و شمار ہرگز نہیں ہیں۔ ان ڈھائی سالوں کے دوران انتظامیہ کو بہت سے نشیب و فراز کا سامنا بھی کرنا پڑا، اور ایسی صورت حال بھی درپیش آئی کہ جرات تحقیق کا جاری رکھنا بہت مشکل ہوگیا تھا، لیکن زائرین کی روز افزوں پسندیدگی اور دلچسپی کے باعث اور کچھ مہربانوں کی بدولت یہ سلسلہ جاری ہی رہا۔
جرات تحقیق کی اس مقبولیت کو دیکھتے ہوئے جرات تحقیق کی انتظامیہ نے کچھ قدردانوں کے مشورے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے خرد افروزی اور روشن خیالی کو فروغ دینے کیلئے جرات تحقیق کو باقاعدہ ایک ادارے کی شکل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے جرات تحقیق کے کام کے دائرہ کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی تفصیلات کا عنقریب جرات تحقیق کی ویب سائٹ اور جرات تحقیق کے سوشل میڈیا سیل سے کیا جائے گا۔ ہم اپنے تمام قارئین، شائقین، قدردانوں کے بے حد شکر گذار ہیں جنہوں نے پابندی کے باوجود جرات تحقیق سے اپنے مضبوط تعلق کا اظہار کیا، اور اپنے ان احباب کا بھی بے حد شکریہ ادا کرنے چاہتے ہیں جنہوں نے ضرورت کے موقع پر جرات تحقیق کی انتظامیہ کا دامے درمے ساتھ دیا۔
0 Comments