Close

انڈونیشیا میں جعلی نبی گرفتار

indonesia

انڈونیشیا کی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے ”مسلمان نبی” ہونے کا دعوی کیا ہے، پولیس کے مطابق اس نے اپنے ماننے والوں کو گمراہ کرتے ہوئے ان سے بھاری رقوم طلب کیں تاکہ انہیں گناہوں سے پاک کر سکے اور رقم نہ ہونے کی صورت میں متبادل کے طور پر ان کی بیویوں کے ساتھ ہمبستری کی.

انڈونیشی اخبار ”جاکرتا گلوب” نے بتایا کہ 48 سالہ بانتیل نامی شخص جو کہ ”مسلمان دینی استاد” ہے کے 50 معتقدین ہیں جو اس کے شہر برانوتو میں رہتے ہیں اور اسے ”سید محمد” کہتے ہیں، اگرچہ اس نے نبوت کا دعوی کیا مگر بعد میں پتہ چلا کہ جو کچھ وہ پڑھا رہا تھا وہ اسلامی تعلیمات کے برخلاف تھا.

کوتای تیمور کے علاقے کے پولیس سربراہ بودی سانتوزو نے بتایا کہ ”دجال نبی” اپنے ماننے والوں کو گناہوں سے پاک کرنے کے لیے بھاری رقوم وصول کرتا تھا اور جو لوگ رقم نہیں دے سکتے تھے انہیں ”پاکی” کے متبادل کے طور پر ان کی بیویوں کے ساتھ ہمبستر ہوتا تھا.

انہوں نے مزید بتایا کہ گرفتاری گاؤں کے ایک شخص کی شکایت پر عمل میں آئی ہے اور معلوم ہوا ہے کہ کم سے کم ایک شخص نے خود کو گناہوں سے پاک کرنے کے لیے اس شخص کو 17600 ڈالر ادا کیے ہیں تاہم پولیس کو شک ہے کہ اس نے اپنے کئی ماننے والوں کی بیویوں کے ساتھ ہمبستری کی ہے جو اسے رقم ادا کرنے کے قابل نہیں تھے.

بانتیل نے اپنے ماننے والوں کی بیویوں کے ساتھ ہمبستری کا اعتراف کیا ہے اور پولیس کو شک ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے اپنے شکار کو نشہ دیتا تھا.

بحوالہ القدس العربی

جواب دیں

0 Comments
scroll to top