Close

اداکارہ کو گالیاں دینے پر مصری شیخ کو سزا

 

 

مصر کی ایک عدالت نے سلفی مُبلغ شیخ عبد اللہ بدر کو اداکارہ الہام شاہین کو ٹی وی پر گالیاں دینے پر ایک سال قیدِ با مشقت کی سزا سنائی ہے تاہم وہ پانچ ہزار جنیہ زرِ ضمانت ادا کر کے سزا سے بچ سکتے ہیں، عدالت نے انہیں بیس ہزار جنیہ (3242 ڈالر) جرمانہ بھی کیا ہے.

عدالت کی کاروائی کے دوران شیخ کے حامی عدالت کے باہر نعرہ بازی کرتے رہے اور ❞اے الہام تم وہم میں جی رہی ہو❞ اور ❞جنہیں الہام کی وجہ سے غصہ ہے ان کی اسلامی غیرت کہاں ہے❞ جیسے نعرے لگائے، شیخ کے حامیوں نے صدر مرسی کے حق میں بھی نعرے لگائے.

اداکارہ الہام شاہین نے شیخ پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ❞الحافظ❞ نامی چینل پر اپنے ایک پروگرام میں انہیں گالیاں دی تھیں.

شیخ عبد اللہ بدر نے اپنے پروگرام میں مصر کے اداکاروں کو زانی، فحاشی کے مرتکب اور کافر قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اداکارہ الہام شاہین کی فلمیں انسانوں کے لیے کراہیت آمیز ہیں اور یہ کہ فلموں میں مرد ان پر سوار ہوتے ہیں.

انہوں نے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ایناس الدغیدی پر بھی جنسی بے راہ روی پھیلانے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ایناس الدغیدی کا یہ کہنا کہ مولویوں کو جنت میں غلمان (لونڈے) ملیں گے کفر ہے اور ایک عالمِ دین ہونے کے ناطے ان کا حق ہے کہ کسی کی طرف سے کفر صادر ہونے پر وہ اس پر کفر کا فتوی لگائیں.

عدالت میں اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ عبد اللہ بدر نے کہا کہ انہوں نے الہام شاہین پر زنا کا الزام نہیں لگایا بلکہ وہ خود زنا کی دعوت دیتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ لباس پہنے ہوئی برہنہ عورتیں (الکاسیات العاریات) جہنم میں جائیں گی اور انہیں جنت سے دور رکھا جائے گا کا فتوی ان کا نہیں بلکہ شیخ عبد الحلیم محمود کا ہے.

انہوں نے کہا کہ معاشرہ فن کے سبب خطرے میں ہے کیونکہ یہ مسلمانوں کے گھروں میں ایسی چیزیں داخل کرتا ہے جو ہمارے مذہب کی تعلیمات کے خلاف ہیں.

بحوالہ القدس العربی

جواب دیں

0 Comments
scroll to top