Close

اسلامی حماقتیں

جب بھی کسو سے یہ سنتے ہیں کہ اسلام کو نقصان پہچانے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے اسے اچھی طرح سے نہیں سمجھا تو ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ کیا علی بن ابی طالب نے جب یہ ارشاد فرمایا کہ قرآن "حمال اوجہ” یعنیکہ دو چہرہ ہے تو کیا وہ اسلام کو نہیں سمجھتا تھا؟! کیا علی اور ام المومنین عائشہ اسلام قرآن اور سنت سے نا بلد تھے جب انہوں نے آپس میں الجمل کی خونین لڑائی لڑی اور چار ہزار صحابہ اور حفاظ قرآن کو اپنی حماقتوں کی بھینٹ چڑھا دیا؟! کیا ہم ان لوگوں سے زیادہ بہتر قرآن کو سمجھ سکتے ہیں؟! اور اگر اسلام 1432 سال سے ناقابل فہم رہا ہے تو کیا اب کے بعد ہم اسے سمجھ پائیں گے؟!

سیکولرزم مذہب کو ذاتی انتخاب بنا دیتا ہے، سوال یہ ہے کہ کیوں کر ضمیر اور عقیدہ حکومتِ وقت کی تلوار سے زبردستی تھوپا جائے پھر مختلف فکر رکھنے والے لوگوں کو کافر قرار دے کر انہیں کٹہرے میں کھڑا کردیا جائے؟! سیکولرزم لوگوں کو مذہبی عقیدے کے انتخاب کی اجازت دیتا ہے مگر اسے دوسروں پر زبردستی تھوپنے نہیں دیتا جو انہیں پسند نہیں کیونکہ یہ ہماری مصلحت ہم سے زیادہ جانتے ہیں.

مسلمانوں کی فکر میں گنگا پوری طرح سے الٹی بہتی ہے، انہیں پاگل پن کی حد تک یقین ہے کہ محمد اشرف المرسلین ہے گویا سابقہ انبیاء میں شرف یعنی عزت کی کمی تھی!! انہیں یقین ہے کہ محمد "علی خلق عظیم” ہے جیسا کہ اس نے اپنے لیے اپنی تصنیف شدہ کتاب قرآن میں کہا ہے لیکن خود اسلامی تاریخ کی کتابیں ہی محمد کو اس کے برعکس ثابت کرتی ہیں، اس میں کسی طرح کی کوئی اخلاقیات نہیں تھیں اس نے عورتوں کی عزتیں تار تار کیں قیدیوں کو سزائے موت سنائی مخالف شاعروں کا دھوکے اور غداری سے خفیہ قتل کرائے اور قافلے لوٹے یعنی ہٹلر سے بھی دو ہاتھ آگے رہا!

سادہ سی علمی اور منطقی دلیل سے ہی ثابت ہوجاتا ہے کہ اسلام ایک جاہلانہ مذہب ہے مثال کے طور پر یہ ثابت کرنے کیلیئے کہ محمد ایک رات میں گیارہ عورتوں سے کس طرح ہمبستر ہوتا تھا اس نے اپنے احمق تابعین کے لیے یہ قصہ گھڑا کہ جبریل میرے پاس ایک پتیلا لیکر آیا جس سے کھا کر مجھ میں نکاح کیلیئے چالیس مردوں کی طاقت حاصل ہوگئی!! کیا اللہ محمد کو نکاح کی یہ قوت بغیر کسی محسوس چیز یعنی پتیلا اور کھانے کے بغیر نہیں دے سکتا تھا؟؟ احمقوں کے لیے احمقانہ کہانی!

اسلامی ملکوں میں چلے جائیں ابھی لوگ اپنی گہری نیند میں ہوتے ہیں کہ مساجد سے گدھوں کے ہینکنے کی آوازیں آنا شروع ہوجاتی ہیں اگر ان کے مذہبی مراسم اتنے عجیب اور اذیت ناک ہیں تو اس میں لوگوں کا کیا قصور ہے؟! کیا جب تک یہ احمق بچوں بوڑھوں اور بیماروں کی نیند حرام نہ کریں ان کا اللہ ان سے راضی نہیں ہوتا؟!

12 Comments

  1. دل کی بات کہی ہے آپ نے۔ مجھے یاد ہے جب میں میٹرک کا طالبعلم تھا اور امتحانات کے دنوں میں رات کو اور پھر صبح سویرے اٹھ کر تیاری کیا کرتا تھا۔ اس دوران محلے کی مساجد سے اذانیں اور بے وقت تلاوت، نعتیں گونجتی تھیں اور ایسی کوفت اور بے بسی کا سامنا کرنا پڑتا تھا کہ کیا بتائیں۔
    لڑکپن تھا، جذباتی عمر تھی، چنانچہ ایک بار تو ابا جی کی "دونالی رائفل” اٹھا کر مسجد جانے کا قصد کیا (لاؤڈ سپیکر پہ چلانے والے شخص کی کھوپڑی اڑانے کے لئے)، اماں جان نے بمشکل سمجھایا۔

    1. ابو الحکم جی آپ نے نہیں والدہ محترمہ نے حکمت سے کام لیا کیوں کہ اِن کی کھوپڑیاں تو چھ لاکھ فوج نہیں اُڑا سکی،
      کس کس کو ماریں گے؟
      پورا ملک بانگو بانگی(اذانیں ہی اذانیں)ہوچکا ہے لیکن یہ محض بانگے ہیں جیسے "بانگا ککڑ”
      بارش نہیں ہوتی بانگ دو، بارش رکتی نہیں بانگ دو،سیلاب آگیا بانگ دو،مزے کی بات ہے کہ بانگوں(اذانوں) نے اِن کی کبھی مدد بھی نہیں کی۔
      واہ رے بانگے ملاں، تم سے مرغ اچھا جس کی بانگ میں صبح کی نوید تو ہوتی ہے، تیری بانگ تو محض ہڑبونگ ہے۔
      بانگو بانگی سارا ملک
      بانگاں وچ جہان
      بانگ بانگ ہر پاسے ہووئے
      بڈھے، بچے بیمار سارے پریشان
      ہن تے ملاں لُکدا ای نہیں
      ٹی وی اُتے،سڑکاں اُتے
      پہاڑاں اُتے،اخباراں اُتے
      فیر وی آکھدے اساں پورا
      دین نافذ کرنا اے،
      سچی گل اے ،کدی گھر گھر وچ بانگاں ہوون
      ہر گھر اک جامع مسجد ہووئے، تاں وی
      ملاں ایہو ای روندا رہے دا، حالے تی اسلام پورا آپڑیا ای نہیں
      خیر اندیش
      خامہ بگوش مدظلہ

  2. میں نے مذھب کیون چھوڑا؟
    ‏۱.کیا ایسا خدا بھی ھو سکتا ھے جو جاندار کے خون پہ لوگون کی منتیں و مرادین پوری کرتا ھو.
    ‏۲کیا ایسا بھی خدا ھوسکتا ھو جو اپنی قوت کو ظاھر کرنے کے لیے لاکھو بے گناھ بچوں مار دیتا ھو.
    ‏3 کیا ایسا خدا ھو سکتا ھے جو عورتوں کو مار پٹائی کا حکم دیتا ھو؟
    ‏۴کیا ایسا خدا ہو سکتا ھے. جو جو سب کچھ جانتے ھوئے بھی اک بشر کو آزماتا ھے؟
    ‏۵.کیا ایسا بھی خدا ھو سکتا ھے جو نا ماننے والوں پر ناختم معید لوگوں کو جسمانی ٹارچر کرتا ھو.
    اور بھی ایسی خدا کی صفتیں ھیں جس نے مجھے اپنی سوچ کو بدلنے پہ مجبور کیا.

  3. کہا جاتا ھے کہ نوح نبی کو خدا نے حکم دیا کہ کشتی بناو میں اک بھت بڑا سیلاب لانے والوں ھوں کافر کے اوپر . اس کشتی کی تسکیل میں بھت سارا عرضہ لگا ،قارئیں غور فرمائیے کہ اس کھانی میں .
    ‏۱.یہ کہ خدا کا پلان تھا کہ کافروں کو سیلاب کے ذریعے قتل کیا جائے جس میں بچے عورتیں وہ پاگل معذور لوگ شامل تھے. یہان تک جانور بھی اس کے نشانے پہ آگئے،ایک اور بنیادی نقطہ ھے کہ نوح نے خدا سے دعا مانگی کہ کافروں کے تمام نسل کو فنا کردۓ، اور خدا نے ان کی وہ منشا پوری کردی، کیا آپ ایسے خدا کو مان سکتے ھیں جو ایک بشرکی ذاتی سوچ کی پیروی کرتاھو؟
    چلو ھم اپنی زندگی میں ایسے واقعیات تاریغ میں پڑھتے ھیں اور دیکھتے ھیں، کہ فلان بادشاھ یا گروھ بڑا ظالم ھے یا تھا جس نے لاکھوں بچوں عورتوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور ھم ایسے عمل کو شیطانی عمل کھتے ھیں،اب آپ زرا اوپر ذکر کیا ھوا واقعے کو ذھین میں لائیں پھر فیصلا کریں.

  4. بھائی خدا اپنی مرضی کا مالک ہے، جو چاہے کرے..
    چاہے تو یعقوب سے کشتی لڑے..
    چاہے تو نوح کے کہنے پہ پوری دنیا کو تباھ کرے..
    ویسے یے نوح عجیب سا نام لگتا ہے.!
    جس نوح کو قرآنی اللہ اپنا بندہ کہتا ہے اس نے ایسا کونسا اخلاقی، تہزیبی، اور انسانی عظمت کا کام کیا تھا جو اللہ کو پسند آیا ہو؟
    نوح نے کشتی اپنے فائدے کے لیے بنائی.. سواء اپنی فئملی کے کسی اور فرد کو بتایا تک نہیں..

  5. مذہبی مللاؤں کی غير اخلاقی زبان سننے کو اکثر ملتی تھی لیکن پڑھے لکھے اور تحقیق کرنے والوں کی خوبصورت زبان پڑھنے کا بھی موقع مل گیا. آزادی رائے کا مطلب گالیاں دینا ہوتا ہے اسکا مجھے علم نہیں تھا.

    جناب ہزار تنقید کریں لیکن اخلاقیات کے دائرے سے باہر تو مت جاییں. اگر مجھے اپ سے اختلاف ہوگا تو میں اخلاق سے بات کرونگا آپ کو گالیاں دینے کا حق تو مجھے نہیں ہے اور اخلاقیات تو تمام انسانوں کی مانی ہوئی ہیں یہ کوئی مذہب کی ایجاد کردہ نہیں ہیں جو اپ اس سے اتنا پرہیز فرما رہے ہیں. 🙂

جواب دیں

12 Comments
scroll to top