جس کے خدا میں عقل نہ ہو اس پر کوئی حرج نہیں اگر وہ اپنی عقل استعمال نہ کرے..
کسی بھی خدا کو ماننے والے جب اپنی عقل کو یہ کہہ کر غائب کردیتے ہیں کہ ان کے خدا کے مطالبات کا یہی نتیجہ ہے تو اس طرح وہ اپنے آپ کو ایک بڑی مشکل میں ڈال دیتے ہیں کیونکہ جو بھی کوئی خدا کے وجود پر یقین رکھتا ہو اور انسانی زندگی میں عقل کے کردار کی اہمیت سے واقف ہو اسے ایسے کسی خدا کی مصداقیت کے بارے میں غور کرنا چاہیے جو انسانوں میں عقل کی نفی پر زور دیتا ہو.. یہ مسئلہ تب مزید اور گمبھیر ہوجاتا ہے جب ایسے خدا کے ماننے والے کسی بھی طرح کی گفت وشنید سے یہ کہہ کر انکار کردیتے ہیں کہ یہ ان کے مقدسات ہیں جن کے قریب نہیں پھٹکا جاسکتا اس طرح تضاد کی وہ حالت جس میں وہ زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں مزید گہری ہوتی چلی جاتی ہے جس کا انہیں پتہ تک نہیں چل پاتا کیونکہ ان کے خدا کی لا منطقیت ان کی عقل کی منطقیت کو ختم کرچکی ہوتی ہے اس طرح لا منطقیت کی وہ محدود جگہ ہی ان کا دار الامان بن جاتی ہے اور اس سے انہیں نکالنے کی کسی بھی کوشش کا نتیجہ ایک غیر منقطی رد عمل کی صورت میں سامنے آتا ہے تاکہ اپنی اس ہستی کی بقاء کو یقینی بنایا جاسکے جو ان کے خیال میں باقی رہنی چاہیے.
خدا کی بات کرنے والوں کو اس خدا کی عقل کی بھی بات کرنی چاہیے.. کیا وہ انسان کو اپنی عقل استعمال کرنے کی تلقین کرتا اور حوصلہ افزائی کرتا ہے یا نہیں بصورتِ دیگر یہ خدا غیر موجود یا بے عقل ومنطق قرار پائے گا.. کیونکہ اگر خدا موجود ہے تو وہ یقیناً ایک عقل اور قوی منطق رکھتا ہوگا ورنہ ان کے بغیر اس کے وجود کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ وہ ناموجود ہی تصور ہوگا کہ جس کے پاس خود عقل نہیں وہ عقل کیسے تخلیق کر سکتا ہے؟ یا پھر ایک ڈکٹیٹر بن جائے گا جسے صرف اپنے احکامات کی بجا آوری کی ہی پرواہ ہوگی اور اس طرح وہ اپنے ماننے والوں کو روبوٹس بنا کر رکھ دے گا جو کسی مخصوص پروگرام کے عین مطابق چلتے ہیں اور محض حکم بجا لاتے ہیں.
چنانچہ جملہ دستیاب خداؤوں میں حقیقی خدا کی تلاش – اگر وہ موجود ہے – کے لیے لازم ہے کہ ایک برتر عقل کی تلاش کی جائے جو نہ صرف انسان کی عقل سے برتر ہو بلکہ ایک قوی منطق بھی رکھتی ہو جو حجت کا جواب حجت سے دے سکتی ہو دھمکیوں سے نہیں.. کوئی بھی تلاش جو اس نہج پر نہیں جائے گی انسانی زندگی میں عقل کے کردار کی نفی پر ہی منتج ہوگی اور انسان کو ظلمات کے اندھیروں کی اتاہ گہرائیوں تک لے جائے گی.. تاریخ اس کی گواہ ہے.
حقیقی خدا ہمارے ساتھ ہماری عقل کے کردار کو اجاگر کرتا اور ہماری منطق کو ترقی دیتا ہے عقل ومنطق کا گلا نہیں گھونٹتا.
عقل مندوں کو سلام!