Close

ڈائینو

 

 

دیکھئیے اس تصویر کو.. یہ چیز ڈائیناسار کہلاتی ہے.. اس نے کرہ ارض پر 160 ملین سال حکومت کی جبکہ اس کے اجداد کی تاریخ 230 ملین سال پرانی ہے.. مگر حیرت انگیز طور پر اللہ نہ صرف اس کے ذکر سے عاجز نظر آتا ہے بلکہ اس کی طرف ادنی تر اشارہ تک نہیں کرتا اور اسے ایسے نظر انداز کردیتا ہے جیسے یہ بے چارہ کبھی تھا ہی نہیں.

عجیب بات یہ ہے کہ جب ہم نے اللہ کا قرآن، اس کی انجیلیں اور باقی مقدس بکواس پڑھی تو ہمیں گائے، بھینسیں، پرندے، گدھے، مکڑیاں، چیوٹیاں، ہاتھی ودیگر جانوروں اور کیڑے مکوڑوں کا خوب تذکرہ ملا کیونکہ یہ سارے جانور وکیڑے مکوڑے انبیاء کے ادوار میں موجود تھے.

مگر یہ عجوبہ جانور جس نے زمین پر انسان سے بھی زیادہ حکومت کی چونکہ صلعم کے دور میں نہیں تھا، اور نا ہی اسے اڑنے والے عیسی اور سانپوں کے شوقین موسی نے دیکھا تھا اس لیے اس کا کسی بھی ابراہیمی بوگس کتاب میں کوئی ذکر نہیں ہے جبکہ کتے بلیاں اس اللہ کے نظر میں زیادہ اہمیت کے حامل تھے!! یہ خدائی جھول ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ مذاہب انسانی تخلیق کے سوا کچھ نہیں ہیں کیونکہ ان کا خدا ہر چیز کا احاطہ کرنے سے قاصر ہے جیسا کہ وہ جھوٹا دعوی کرتا ہے.

1 Comment

جواب دیں

1 Comment
scroll to top