وہ لوگ جو آج مختلف عرب ممالک میں سوریا کے سفارتخانوں کے سامنے "انقلاب” کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں، انہی لوگوں نے کل "بحرین” کے مظاہروں کو نظر انداز کیا تھا کیونکہ ان کی نظر میں وہ "شیعہ” کے مظاہرے تھے، اور یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ماضی قریب میں سودان کے مظاہروں سے نظریں پھیر لی تھیں کیونکہ وہ اخوان المسلمین کے حامی "سنی” صدر البشیر کے خلاف تھیں اور اس سرکاری روایت پر یقین کر لیا تھا کہ یہ مظاہرے بے راہ رو اور رنڈیاں کر رہی ہیں تاکہ انہیں زیادہ حقوق مل سکیں..
اور یوں کسی بھی عرب ملک میں انقلاب کی تعریف یہ ہے کہ: "انقلاب ہر وہ عوامی "سنی” موومنٹ ہے جس کی قیادت کسی بھی عرب ملک میں "اخوان المسلمون” کر رہے ہوں تاکہ اقتدار پر قبضہ کر کر کے اس ملک پر حکومت کی جاسکے”
اور جب کوئی ایسا دن آئے جب آپ کو ملازمت نہ ملے اور "دورِ عمری” جیسا کوئی قحط آجائے اور آپ احتجاج کا اپنا حق استعمال کرنے کی غرض سے سڑک پر نکلنا چاہیں تو اگلے دن کے اخبار میں اس سرخی سے آپ کو کوئی حیرت نہیں ہونی چاہیے کہ "کچھ خوارج (قاتلہم اللہ) نے مسلمانوں کے خلیفہ کے خلاف احتجاج کرنے جرات کی”
بشرطیکہ آپ اگلے دن تک زندہ رہ پائے تو..
منافقت کی انتھا یہ ھے کہ سوریہ کےلئے چندہ اکھٹا کیا جا رھا ھے، لوگوں کو سعودی حکومت رغبت دلا رھی ہے اور بحرین میں غاصب کی حمایت میں عوام کو کچلنے کیلئے فوجیں بھیجی گئ.